حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) کے سربراہ آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے اپنے درس میں کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) سے اتصال، انسان کو روحانی نورانیت اور ایک منفرد پہچان عطا کرتا ہے، ہمیں حضرت زہرا (س) کی حقیقی معرفت، ان کی شجاعت، اور ولایت کے دفاع میں ان کے ایثار و قربانی کو معاشرے اور موجودہ نسل تک پہنچانا چاہیے، تاکہ مکتب اہل بیت (ع) کو انحراف سے بچایا جا سکے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے کہا کہ حضرت زہرا (س) کی شخصیت امام زمانہ (عج) کے لیے اسوہ کامل ہے۔ وہ صبر، استقامت اور دین کی سربلندی کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں وقف کر چکی تھیں، یہی خصوصیات امام مہدی (عج) کی غیبت اور ظہور کے دوران نمایاں رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عزاداری فاطمیہ مکتب اہل بیت (ع) کو تحفظ فراہم کرتی ہے، اگر آج ہم ان ایام کی یاد نہ منائیں تو ممکن ہے کہ آئندہ عاشورا جیسے واقعات کو بھی تاریخ سے مٹانے کی کوشش کی جائے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے حضرت زہرا (س) کی شجاعت اور فداکاری کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ولایت کے دفاع میں ہر قدم پر ڈٹی رہیں اور امت کو انحراف سے بچانے کی کوشش کی۔ ان کی زندگی ایک مثال ہے کہ دین کی حفاظت کے لیے اپنی جان و مال کی قربانی دینے سے دریغ نہ کیا جائے۔
انہوں نے علماء اور عوام کو نصیحت کی کہ وہ ایام فاطمیہ کو عاشورا کی طرح اہمیت دیں اور ان ایام کو ایک تحریک میں تبدیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم حضرت زہرا (س) کی تعلیمات اور ان کی قربانی کو آج کی نسل تک پہنچائیں۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے زور دیا کہ ایام فاطمیہ کی عزاداری دین کی بنیادوں کو مضبوط کرتی ہے اور یہ ایام امت مسلمہ کے لیے ایک اہم موقع ہیں کہ وہ حضرت زہرا (س) کی شخصیت اور ان کے مقام کو سمجھیں اور ان کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔